آغازِ سخن

الحاجة تِفتق اِلحيلةِ

’ضرورت ايجاد كی ماں ہے۔‘


موجودہ دور سائنس اور انٹرنيٹ كے دور سے جانا جاتا ہے۔ نئی نئی سائنسی ايجادات ہورہی ہيں، اور انٹرنيٹ اور ميڈيا كي ضرورت كسی انسان سے مخفي(چھپی) نہيں۔ پروانے شمع پر كيا فريفتہ ہوتے، موجودہ نسل انٹرنيٹ فيس بك اور واٹس اپ پراس سے كئي گنا زيادہ وارفتہ ہے۔ اس ميڈيا كے ذريعے وہ كارنامے جو عموماً سات پردوں كے پیچھے رہا كرتے تھے، عام چوراہوں پر آگئے ہيں۔ ليكن:


وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ مِنْ نَفْعِهِمَا [قرآن - ٢:۲۱۹]

اور (وہ) گناہ کی باتیں ان فائدوں سے زیادہ بڑھی ہوئی ہیں۔ (بیان القرآن)


كے پيش نظر اس كا صحيح استعمال نہ ہونے كی بناء پر جو برے نتائج ظاہر ہوئے؛ وہ بھی صبح کے اجالے کی طرح واضح ہيں۔ لہٰذا اس كا استعمال بہتر سےبہترين كيسے ہوجائے؟ اس كی كوشش ہر زمانے ميں ہورہی ہے۔ چناں چہ اسی كی ايك اہم كڑی، نمونۂ سلف، مشعل خلف، حضرت اقدس مفتی احمد صاحب خان پوري-امدہم اللہ بالصحۃ والعافيۃ- كے نام سے انٹرنيٹ پر موجود ايك ويب سائٹ ہے ۔ تاكہ شائقين حضرات اس سے خوب سے خوب تر فائدہ اٹھائیں ۔ اور موجودہ انٹرنيٹ كي غلط استعمال سے بچتے ہوئے سیدھا راستہ ختيار كريں۔ اور ان كتابوں سے فائدہ اٹھاكر اپنی عملی زندگی كودرست كرتے ہوئے دنيا وآخرت بہتر سے بہتر بنائيں۔


ان فوائد مہمہ كے پيش نظر اس قیمتی خزانہ كو افادۂ عامہ كی غرض سے انٹرنيٹ پر ركھا گيا ہے۔ قارئين سے التماس والتجاء ہے كہ اس سے خود بھی فائدہ اٹھائیں اور دوستوں سے ضرور شیئر کریں ۔فجزاکم اللہ خیراً۔